بلوچی کڑھائی اور شیشے کے کام کا آن لائن بزنس

(تحریر:۔۔باریکہ زہرہ)
بلوچستان کی ایک آن لائن کمپنی ڈوچ پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بلوچستان کی ہاتھ سے کی گئی دیدہ زیب بلوچی کڑھائی سے مزین مصنوعات فروخت کر رہی ہے، ڈوچ کمپنی نے بلوچستان میں گھروں میں دستکاریاں بنانےوالی خواتین کےلئے گھر بیٹھے روزگار کمانا آسان بنادیا ہے، یہ کمپنی دیدار مینگل نامی خاتوں کی کاوشوں سے وجود میں آئی اور بلوچستان کی غریب اور خوددار خواتین کی زندگیاں بہتر بنانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔
ڈوچ بلوچستان کے ہنرمندوں کی تیار کردہ خواتین کے استعمال کی اشیاہینڈ بیگز، کلچرز، شرٹس ، ویسٹ کوٹ، جیولری وغیرہ فروخت کرتی ہے، پاکستان میں ثقافت کو محور و مرکز بنانےوالے انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار میں ڈوچ ایک منفرد مثال ہے جو بلوچستان کے کاریگروں بالخصوص خواتین ہنرمندوں کے فن کی ترویج کا ذریعہ بن رہا ہے، دیدارمینگل کے مطابق بلوچستان کی کڑھائی اور شیشے کا کام د نیا بھر میں مشہور ہے۔
ڈوچ نے بلوچی کڑھائی کو فیشن ڈیزائننگ کے جدید تصورات سے ہم آہنگ کرکے مصنوعات تیار کی ہیں جو ہاتھوں ہاتھ فروخت ہورہی ہیں ، کمپنی کڑھائی کے نمونے خام شکل میں منگواکر اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ مصنوعات کی تیاری کیلئے استعمال کرتی ہے، ہاتھ سے کی گئی کڑھائی کو جدید رخ دیے جانے سے اس فن میں مزید نکھار آجاتا ہے اور امیر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی توجہ حاصل ہوتی ہے۔
کمپنی بلوچ خواتین ہنرمندوں کی تربیت اور رہنمائی کیلئے خصوصی ورکشاپس منعقد کرتی ہے،کمپنی کی بلوچی کڑھائی کیلئے مشہور علاقوں کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار، وادھو، کوہلو، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، نوشکی اور بلوچستان کے ساحلی علاقوںمیں زیادہ سرگرم ہے، ڈوچ کےساتھ بلوچی دستکاریوں کے ہنرمندوں کے علاوہ چھوٹے کاروبار بھی منسلک ہیں۔
کمپنی کی مصنوعات، کراچی لاہور اور اسلام آباد میں زیادہ خریدی جاتی ہیں 2016 میںقائم ہونےوالی کمپنی اب تک 3ہزار سے زائد کسٹمرز کو بلوچی کڑھائی سے مزین مصنوعات فروخت کرچکی ہے جن کی فروخت سے حاصل آمدن بلوچستان میں کم آمدن والے طبقہ کا معیار زندگی بلند کرنے میں معاون ہورہی ہے اور ساتھ ہی بلوچ ثقافت کو بھی فروغ مل رہا ہے، کمپنی بلوچی کڑھائی سے مصنوعات تیار کرنے کےلئے 120 کے لگ بھگ بلوچ ہنرمند خواتین ڈوچ سے منسلک ہیں جن کو ماہانہ 15000روپے تک کی آمدن ہوتی ہے۔

Published by Irfan shahzad

Struggling to become Useful Person of The Planet , Motto " Built Each Other " because Success Lays in UNITY .

Leave a comment